انسان اور وبا
شہیر شجاع
کرونا کی آڑ میں انسانیت سوزی کے پہ در پہ واقعات جب پیش آئیں تو پھر ایسی پیش بندیوں سے یقین اٹھنا بے جا نہیں ہے ۔ وبا کاہونا یقینی ہے سب جانتے ہیں مگر اس کے سدباب یا اس سے حفاظت کے لیے جو اقدامات کیے گئے ، ان اقدامات نے جہاں انسانیتسوزی کے دلدوز واقعات کا مشاہدہ کیا وہیں اس نظام سے نفرت اور انسان دشمن ہونے پہ مہر ثبت کردی ۔
یہ نظام بالائی طبقے کی بہبود کو مد نظر رکھ کر تشکیل دیا گیا ہے اور اس مشکل وقت میں بھی اسی کو مرکز نگاہ رکھا گیا ۔ ذراآس پاس نگاہ دوڑائیں کتنی جانیں وبا کے نام پر تلف ہوئیں ۔ اور کتنے انسان اپنے گھروں کو پہنچنے کی خواہش میں رستے میں بدحالموت مرے ۔ نہ جانے کتنوں نے اپنی جانیں خود اپنے ہاتھوں تلف کرڈالی ہوں ۔
لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے اور ان میں نہ جانے کتنے جرائم پیشہ ہوجائیں اور پھر کسی جرم کی پاداش میں کسی سڑک پر مارےجائیں یا زندگی جیلوں میں گزاریں ۔ یعنی اس طبقے کے لیے کوئی ریلیف نہیں ہے ۔ اور گھروں میں دبکے ٹسوے بہاتے لوگوں کی گالیاںبھی وہی کھا رہے ہیں ۔
یہ وہ نظام ہے جہاں “انسان “ کی موت ہے ۔
No comments:
Post a Comment