جاگیردار کے " منہ " سے جمہوریت ، قانون ، اقدار ، روایات
، ثقافت ، تہذیب جیسی باتیں قطعا اثر انداز نہیں ہوتیں ۔ جنہوں نے انسانوں
کو غلام اور باندی بنا رکھا ہو وہ سیاست میں صرف اپنی جاگیرداری کی حفاظت کے لیے
ہی وارد ہوئے ہیں ۔ ان کی باتیں ڈھونگ کے سوا کچھ نہیں ۔ جاگیردار جاگیردار
ہی ہوتا ہے خواہ وہ آکسفرڈ کا ڈگری یافتہ کیوں نہ ہو ۔
شہیر
No comments:
Post a Comment