Wednesday, March 12, 2014

مولانا ابولکلا م آزاد کے مجموعہ خطوط " غبار خاطر" سے ۔



مولانا ابولکلا م آزاد کے مجموعہ خطوط " غبار خاطر" سے ۔

چڑیا کا بچہ جو ابھی گھونسلے سے نکلا ہے اڑنا نہیں جانتا ، ڈرتا ہے ، ماں اسے اکساتی ہے لیکن پھر بھی اس میں ہمت نہیں ہوتی ۔ لیکن جیسے ہی اس میں خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے ۔ وہ اپنا گھونسلہ چھوڑتا اڑان بھرتا ہے ۔۔۔ فرماتے ہیں جونہی اس کی "خودشناسی " جاگ اٹھی اور اسے اس حقیقت کا عرفان ہوگیا " میں اڑنے والا پرندہ ہوں" اچانک قالب ہیجان کی ہر چیز از سر نو جاندار بن گئی ۔ پھر اسی سے یہ حکیمانہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ " بے طاقتی سے توانائی ، غفلت سے بیداری ، بے پر و بالی سے بلند پروازی اور موت سے زندگی کا پورا انقلاب چشم زدن کے اندر ہوگیا ۔ غور کیجیے تو یہی ایک چشم زدن کا وقفہ زندگی کے پورے افسانے کا خلاصہ ہے ۔

No comments:

Post a Comment

فوکس

 فوکس ہمارے اسلاف بوریا نشین تھے ۔ مگر ان کے کارنامے رہتی دنیا تک کے لیے امر ہوگئے ۔ اس جملے میں فوکس کرنے کی چیز بوریا نشینی نہیں کارنامہ...