نیشنل ازم اور ہندوپاک کے
مسلمان
پاکستان کا مسلمان نیشنلزم کی بیڑیوں میں جکڑا ہوا
عجیب کشمکش سے دوچار ہے ۔ ۔
پڑوس میں مسلمان پر ظلم روا ہے ۔ ہولناک خبریں مل رہی ہیں ۔ مگر یہاں نینشنلزم کا
بت قوی ہوتا جا رہا ہے ۔ وہ جو امت کو ایک جسم کی مانند کہا گیا ۔ جس کے ایک حصے
میں تکلیف ہو تو پورا جسم دکھنے لگتا ہے ۔ کیا یہ غلط تھا ؟ اگر یہ غلط تھا تو
دنیا میں بدنام تو پاکستانی مسلمان ہیں ۔ ہند کے مسلم نے تو سیاست تک ترک کردی تھی
اور پر امن اور محب وطن ہندوستانی بن کر زندگی گزار رہے تھے ۔
پھر ایسا کیا تھا جو ہندوتوا کو یہ مسلمان بھی کھٹکنے لگے ؟
پاکستان کا مسلمان نیشنلزم کے نام پر ظلم کو ہاتھ سے نہیں روک سکتا ۔ چلیں کم از کم ایمان کا دوسرا درجہ تو سلامت ہے۔ کہ
زبان سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ اور ہم عوام نہ جانے اس تیسرے درجے کے بھی حامل
ہیں کہ نہیں جس میں ظلم کو ظلم سمجھا جائے اور اسے روکنا ہمیں اپنی ذمہ داری محسوس
ہو ۔
کہیں ایسا نہ ہو نینشنلزم کا بت جو ہمیں مختلف سرحدوں تک محدود کرچکا ہے ،
کسی موڑ پر “ پاش پاش “ کردے ۔