نظام اخلاق
شہیر شجاع
نظام اخلاق سماجی دباو کے بنا قائم ہی نہیں ہوسکتا ۔ اس میں سب سے پہلا اور بنیادی حصہ خاندانی نظام کا ہے ، جو فرد کے دلمیں ایک منضبط اخلاقی پابندی کے لیے موثر کردار ادا کرتا ہے ۔
مثال کے طور پر اولاد کے لیے والدین کا خوف پھر عزیز و اقارب کا خوف پھر سماج کا خوف ایک ایسا موثر ذریعہ ہے جو پابندی اخلاقکو قائم رکھنے کا سب سے اہم سبب ہے ۔
اس خوف پر غور کرنے والے مثبت و منفی معانی کا جامہ پہنا سکتے ہیں ۔ پر جبر کے بنا انسان کی فسادی فطرت کو کسی بھی مثبتنظام کے تابع رکھنا ناممکن ہے ۔
اگر جبر کو منفی مفہوم دیا جائے تو ہھر ہر وہ قابون لا یعنی ہوجاتا ہے جو سماج کو جرم سے پاک رکھنے کے لیے بنایا جاتا ہے ۔کیونکہ اس قانون کا “ اثر “ جبر ہی ہے اور نتیجہ امن کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے ۔