پردیس
شہیر شجاع
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پردیس ایک لفط ہے
یا ایک اصطلاح ۔ آج ایک دوست کی والدہ کے انتقال کی خبر سن کر میں ان
کی تعزیت کے لیے گیا ۔ کچھ دیر بیٹھا ۔ دو چار باتیں کی ۔۔ پھر اجازت لے لی ۔ واپس
آتے ہوئے راستے میں ، میں سوچنے لگا ۔ کہ
پردیس کیا ہے ؟ دماغ نے غورو فکر شروع کی ، ایک لفظ سامنے آیا " موجد " جسکا مصدر ایجاد ہے ۔ اس لفظ کو سنتے ہی کیا خیال آتا ہے ؟ یہی کہ بنانے والا ، ایجاد
کرنے والا ۔
مزید غور کیا ۔ ایجاد کی حقیقت کیا ہے ؟
جواب ملا ۔ "وجد " سے نکلا ہے جو کہ عربی لفظ ہے
۔ اور اس کے معنی ہیں پانا ۔ حاصل کرنا ۔ یعنی کے ۔ " موجد" درحقیقت
پانے والے کو کہتے ہیں ۔۔ کیا پانے والا ؟
گراہم بیل " ۔۔ ٹیلیفون پانے والا تھا ؟ نہیں وہ اس
حقیقت کو پانے والا تھا یا اس علم کو پانے والا تھا جس کے ذریعے سے اس نے دنیا کو
ٹیلیفون سے روشناس کرایا ۔ جی ہاں ۔ یہ عقل ہے جسے اللہ نے انسان کو تفویض کیا ۔
اور اسے اسی لیے افضل کیا کہ وہ غورو فکر
کرے ۔
خیال آیا ۔۔ ایک لفظ " پردیس " پر غور کرنے پر ۔۔
لفظ " ایجاد" ملا ۔۔ مزید غور کرنے پر ۔۔ لفظ " ایجاد " کی
حقیقت سامنے آئی ۔۔۔ اور قرآن کریم جو اللہ جل شانہ کا کلام ہے ۔۔ اگر اس پر اسی طرح غورو فکر کیا جائے تو ۔۔ آج
کا انسان کیا کچھ پالے ؟
بہر حال بات پردیس سے
نکلی تھی ۔ لفظ پردیس بھی ایسی ہی ایک اصطلاح ہے ۔۔۔ جس کا پس منظر مختلف
تہذیب و تمدن میں مختلف ہو سکتا ہے ۔
خصوصا ۔ مشرق وسطی کے ممالک کے
پردیسی ۔ عموما " چھڑے " یا " علامتی رنڈوے (متبادل لفظ مجھے نہیں
معلوم )" ہوتے ہیں ۔ مختلف ممالک
سے روزی کی تلاش میں یکجا ہوتے ہیں ۔ ان کے
مسائل بھی عموما یکساں ہی ہوتے ہیں ۔ ویسے تو انسان دنیا میں کہیں بھی کسی بھی حال
میں ہو ۔ مسائل کے بنا زندگی ممکن نہیں ۔۔
انسان مسائل و غموں
کی کیفیت مین اکثر غورو فکر سے عاری ہوجاتا ہے ۔۔۔ اس کی وجوہات پر مین نہیں جاتا
۔۔ اگر انسان "کرب " کے لمحات
میں ۔۔ ذرا ۔۔ اپنے ذہن کو ۔۔ متحرک کرے ۔۔ تو اس کے سامنے ۔۔ اللہ جل شانہ ایسے
ایسے در ۔۔ وا ۔۔ کر دیتا ہے ۔۔ کہ انسان خود حیران ہوا جاتا ہے ۔۔۔ اسی طرح پردیس بھی ایک ۔۔۔ انسٹیٹیوشن ہے ۔۔۔۔۔
جہاں انسان کو حقیقی زندگی سے واسطہ پڑتا ہے ۔۔
اگر وہ چاہے تو اپنے دل کو مایوسی
و کم مائیگی کی آماجگاہ بنا لے ۔۔۔ یا
۔۔ اس موقع سے فائدہ اٹھالے ۔
درد و الم ۔۔۔۔ کرب
و اذیت ۔۔ کے بنا تخلیق کا عمل مکمل نہیں ہوتا ۔۔
No comments:
Post a Comment