اسمارٹ فون اور شعور
شہیر شجاع
اسمارٹ فون ایک ایسا آلہ ہے جو ساری دنیا میں تقریبا ہر انسان کے زیر استعمال ہے ۔ اور ہر شخص انفرادی طور پر اپنے افادات وترجیحات و ذوق کے پیش نظر اس کا درست و غلط استعمال کر رہا ہے ۔ اگر ہم پاکستانیوں کی بات کریں تو محسوس ہوتا ہے مجموعیطور پر اس آلے نے ہمارے مجموعی شعور کی تنزلی کو خوب عیاں کیا ہے ۔
میں بہت سے رویوں میں سے دو ریوں کا ذکر کروں گا۔ ایک تو وہ جب نواز شریف یا دیگر سیاستدان پاکستان سے باہر تشریف لےجاتے ہیں تو وہاں عوام سیل فون ہاتھوں میں لیے نازیبا نعروں سے ان کا استقبال کرتے پائے جاتے ہیں ۔ یہ ہمارے اخلاقی و شعوریگراوٹ کی انتہا ہے کہ ہم مذہبی تو دور قومی غیرت سے بھی ہاتھ دھو کر ذاتی نفرتوں کے خوگر ہوچکے ہیں ۔
دراصل ان سطور کے لکھنے کا سبب ایک ویڈیو بنی جس میں کوئی “ غیرت مند “ پاکستانی ، حامد میر صاحب کو ائر پورٹ میں ذلیلکرنے پہ تلا ہے ۔ دل پہ چوٹ سی لگی ۔ کیونکہ انسان کو سب سے زیادہ اور شدید ترین چوٹ تب لگتی ہے جب اس کی عقیدت یاوفاداری پہ شبہ کیا جائے ۔ پھر سونے پہ سہاگہ اس کے اپنے ہی لوگ سر راہ اس انسان کو رسوا کرنے لگیں ۔
اختلاف گھر کے اندر ہوتا ہے ۔ احتجاج ہو غصہ ہو ناراضی ہو یہ سب گھر کے اندر آپس کے معاملات ہوتے ہیں ۔ اس میں اختلاف رائےتک ہی بات رہنی چاہیے ۔ اور غیرت تو کسی بھی طرح اس بات کی اجازت نہیں دیتی۔
No comments:
Post a Comment