عبادت کا ذوق عبادت کے سو بہانے تلاش کرلیتا ہے اور ذوق نہ ہو تو ترک کے بھی ہزار بہانے تراش لیتا ہے ۔
یہ وہ مہینہ ہے جہاں انسان اپنے نفس کے روبرو ہے ۔ چاہے تو پہچان لے ، یا جانے دے ۔
کم از کم اسلامی ملک ہونے کا اتنا فائدہ ہے کہ عبادت کا احترام موجود ہے ۔ چہ جائیکہ اسے ترک کرنے کے ہزار بہانے تراش لیے جائیں طنز ، طعن و تشنیع کے تیر تیار کر لیے جائیں ، پھر بھی عبادت کی اجتماعیت کے اثر سے طبیعت میں موجود ہونے کی جو حقیقت ہے یہ غیرمذہبیت کو سب سے زیادہ تکلیف دیتی ہے ۔ جیسے قرآن مجید کی تلاوت کریں تو کہتے ہیں “ سمجھ تو کچھ نہیں آرہا پھرپڑھنے کا کیا فائدہ ، یہ تو وقت کا ضیاع ہے “ اس قسم کے غیرعقلی افکار کے ذریعے وہ خود تو محروم ہیں ہی دوسروں کو بھی رکھنا چاہتے ہیں ۔
یہ قرآن کا مہینہ ہے سمجھ کر پڑھنے کی کوشش یقینا ضرور کرنی چاہیے مگر جہاں تک ہوسکے اس قسم کی تاویلات کو محرومی کا سبب نہ بنائیں ۔
یہ ماہ رمضان ، یہ بابرکت و رحمت و فضیلت کا مہینہ اپنے بہترین “ اذواق” کی تعمیر کا نادر موقع ہے ۔ اللہ جل شانہ اس سے استفادے کی توفیق عطا فرمائیں آمین
شہیر شجاع
No comments:
Post a Comment