Saturday, April 18, 2015

عمران خان کیوں پسند ہے ؟




دو قومی نظریہ کیا تھا ؟ یا کیوں تھا ؟  ۔۔۔۔۔۔ اس میں پاکستان میں ہی دو  باہم مخالف   نظریے کے حامل بستے ہیں ۔   دو قومی نظریے کے وجود سے تو انکار نہیں کر سکتے پر ۔ معانی  میں تضاد نکال لیا جاتا ہے ۔   
مجھے تعجب ہوتا ہے ۔ یہ بات مولانا آزاد  جیسے مدبر  کی سمجھ میں کیوں نہ آئی ۔؟ ۔۔۔ یا اس وقت بھی ہپناٹزم عروج پر تھا ۔۔ اور مولانا نہرو کے زیر قبضہ تھے  ؟؟ J
دو قومی نظریہ   حقیقتا  ہندو مسلم قوموں  کو دو مختلف  قوموں  میں بانٹنا نہیں تھا ۔ کیونکہ پاکستان بننے کے بعد  یہاں بھی مختلف قوموں نے بسنا تھا ۔ پھر کیونکر یہ مطالبہ  با وزن ہو سکتا تھا ؟ 
اصل میں سیکولر ازم کی آڑ میں   جو ہندو پلان تھا ۔  بیشک  جس سے گاندھی جی بری الذمہ ہیں ۔ یہی وجہ تھی کہ  بھارت کے آزاد ہوتے ہی ۔ ہندو کی گولی نے ان کو سورگ پہنچا دیا ۔ 
اس  پلان سے مسلمانوں کا تحفظ حاصل کرنا تھا ۔  جس  کے  ساتھ  ساتھ ۔۔ دنیا میں مسلمان  ایک اسلامی ریاست قائم کر کے   طرز جمہوریت  کے حقیقی معنی  اور  تمام نظاموں  میں سب سے اعلی نظام مساوات   جو کہ اسلام دیتا ہے ۔ اس سے دنیا کو روشناس کراتے ۔
لیکن  اس خطے کے مسلمانوں کو ابھی سالہاسال ۔۔ آزمائشوں میں رہنا تھا ۔ خواہ وہ سرحد کے کسی بھی جانب بستے ہوں ۔  پاکستان  جو کہ زمین کا ایک چھوٹا سا بنجر ٹکڑا تھا ۔ جس کو شروع دن سے کھرونچتے  ۔ چیرتے پھاڑتے ، انسانوں  کے خون کی قیمت ارزاں کرتے ، انصآف کا نام و نشان مٹاتے ۔ اس سر زمین  کو بھی مٹا ڈالنے کی کوششیں جاری رہی ۔ اور جاری ہیں ۔ اس کے باوجود  اس خطے کے لوگوں نے   اپنے آپ کو دنیا  کے سامنے ایک قوۃ کے طور پر منوایا ۔ یہی وجہ ہے کہ  ہر طرف سے ہمیشہ سے دشمنوں کے نرغے میں ہے ۔ نظریاتی و طبعی ۔۔ ہر قسم  کے وار سہتا آرہا ہے ۔
لیکن اب تک اپنے وجودی نظریے پر قائم و دائم ہے ۔۔۔
ہاں بات عمران خان کی کرنی تھی ۔ اس تمہید کو باندھنے کی وجہ  عمران خان ہی تھا ۔ جو  اپنی جوانی میں " کاو بوائے " مشہور تھا ۔ ایک رئیس یہود زادی کو " اسلام " کے دائرے  مین لاکر شادی کرتا ہے ۔  جس کی زندگی شاید عیاشیوں  کو  کی داستاں ہو ۔  جو کتا پالتا ہے ۔ جس  کے جلسوں اور دھرنوں میں   برگر مرد و خواتین  تھرک رہے ہوتے ہیں ۔۔۔۔ اس سے جب سوال کیا جاتا ہے ۔ کہ ریاست   کا مذہب ہونا چاہیے یا نہیں ؟
تو وہ  بے باک شخص ۔ دو ٹوک کہتا ہے ۔
" میں سیکولر نہیں ہوں " ۔۔۔۔۔۔۔ بلکہ میری سیاسی آئیڈیولوجی  قائد اعظم رحمہ اللہ   کی آئڈیولوجی ہے ۔ 
جس پر کہا جاتا ہے کہ لوگ کہتے ہیں  کہ قائد تو ۔۔ سیکولر پاکستان بنانا چاہتے تھے ۔ ؟
جس پر جواب آتا ہے ۔۔ لوگوں ک وغلط فہمی ہے ۔۔ وہ قائد کو پھر سمجھتے ہی نہیں تھے یا وہ اسلام کو ہی نہیں سمجھتے ۔ اسلام ہی تو ۔۔۔ نظام مساوات ہے ۔۔ جس میں کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والا انسان  ویک نمبر یا دو نمبر شہری نہیں بلکہ ہر شہری   برابر کے حقوق رکھتا ہے ۔۔ جس نظام میں ۔ عمر رضی اللہ عنہ جیسے خلیفہ سے سرعام کوئی بھی عام آدمی پوچھ سکتا ہے کہ ۔۔ " اے عمر  ! یہ کپڑے جو تو نے پہنے ہیں ۔ کہاں سے آئے ؟ ۔۔۔  میں تو اس نظام کا حامی ہوں ۔۔ اور اسی نظام کو قائم کرنے کی جدو جہد مین مصروف ہوں ۔
جی ہاں یہ وہ عمران خان ہے ۔ جو ہر دوسری بات میں قرآن و حدیث کے حوالے سے بات کرتا ہے ۔ مغرب  کی تاریخ سے لیکر اسلامی تاریخ  کا علم رکھتا ہے ۔  جی ہاں شاید یہی ایک لیڈر ہے ۔۔۔ جو تعلیم یافتہ ہے ۔  جو تعلیم  اور انصآف کو عام کرنا چاہتا ہے ۔
اس  کے اس جذبے اور اس شخصیت کے ہوتے ۔۔۔ سو جرم کیوں نہ معاف کروں ؟  جب تک کے اس کو ایک موقع نہ دے دیا جائے ؟

No comments:

Post a Comment

فوکس

 فوکس ہمارے اسلاف بوریا نشین تھے ۔ مگر ان کے کارنامے رہتی دنیا تک کے لیے امر ہوگئے ۔ اس جملے میں فوکس کرنے کی چیز بوریا نشینی نہیں کارنامہ...