شدید مزاحمت کے بعد ۔۔۔۔۔ نواز
حکومت اپنے پیروں پ رکھڑے ہونے کے قابل
ہوئی ۔۔ اور ساتھ ہی ۔ اس کی گردن کا کالر
اونچا ہوگیا ۔ جس سے غرور و تکبر یوں
جھلکتا ہے جیسے دنیا بس اب ان کی مٹھی میں
ہے ۔ چائینا کی پاکستان
سے دوستی یقینا بیمثال ہے ۔۔
شاید مستحکم پاکستان ۔۔ کیلیے پاکستان کے سیاستدان اتنے سنجیدہ نہیں جتنا
چائینا سنجیدہ ہے ۔ جس کا عملی نمونہ ۔۔ شاندار کروڑوں ڈالرز کا منصوبہ ہے ۔
بیشک اپوزیشن کی سخت مزاحمت سہنے
کے بعد حکومت وقت کو اندازہ تو ہوگیا ہے کہ اس نے اگر اب کچھ نہیں کیا تو عوام اسے معاف نہیں کرے گی ۔ اور بہت سے بہترین
کام دیکھنے میں آرہے ہیں ۔ جیسے بجلی کے اداروں کی گرفت ۔ شاید سب سے
بہترین عمل ہے ۔
حکومت کے اچھے کاموں کو سراہا
جانا ضروری ہے ۔۔ جو کہ میڈیا کے طرز میں
شامل نہیں ۔۔۔
لیکن کیا ۔۔ پاکستان میں یہ تمام
اچھے کام ۔۔ انصاف نافذ کیے بنا ۔۔۔ تکمیل یا دیر پا ثابت ہو سکتے ہیں ؟
اداروں کو ٹھیک کرنے کا عمل کہیں
نظر نہیں آتا ۔۔۔۔ صرف بجلی کے ادارے کی
گرفت ہوئی ہے ۔ لیکن اس ادارے کو درست
کرنے کا بھی کوئی طریقہ سامنے نہیں آیا ۔۔
یقینا کل ایک مرتبہ پھر یہ ادارہ عوام کو واپس کیے گئے پیسوں کو سود
سمیت واپس لے لے گا ۔ ہم تو وہ عوام ہیں
جہیں علم ہی نہیں ہوا کہ بجلی کے بل کی مد میں ہم کھربوں روپے دان کر چکے ۔
حکومت وقت سینہ اونچا کر کے اپنی سیاسی فتح کا جشن منا لے ۔۔۔ شاید الیکشن در الیکشن اسی
بل بوتے پر یہ اقتدار کی کرسی حاصل کرتے جائیں ۔۔
یہ عام آدمی کے حقوق کا کبھی سوچ بھی نہیں سکتی ۔۔۔ پاکستان کو مستحکم کرنے
کا خواب دکھا دکھا کر نہ جانے اور کتنے سال اقتدار سےے جڑی رہے ۔ کیونکہ ہمیں
سڑکوں اور قیمتوں کے جھانسے میں رہتے ہیں ۔ ہمیں شاید خود اپنے حقوق کا اندازہ نہیں
ہے۔
شہیر شجاع
No comments:
Post a Comment