Monday, April 24, 2017

ایک المیہ

 ایک المیہ 

شہیر

ہمارے نزدیک آج بھی نوکریوں کے طبقات ہیں ۔ کوئی نوکری  اعلی ہے تو کوئی ادنی ۔
ہنرمند آدمی وائٹ کالر "نوکر" کے سامنے ذلیل و حقیر ہے ۔   معاشرے میں پھیلے روزگار کے مواقع سے ہم یوں بھی فائدہ نہیں اٹھا سکتے کہ ہمارے ذہنوں میں انجینئر ، ڈاکٹر ، اکاونٹنٹ و دیگر اس قسم کی چاکری کو ہی راسخ کیا جاتا ہے کہ یہی معاشرے کے عزت دار پیشے ہیں جیسے باقی پیشے  حقیر ہوں ۔ یہی وجہ ہے آج تعلیم بھی تجارت کی حیثیت اختیار کرگئی ہے ۔ ڈگری ایک ایسا ٹول ہے جو آپ کو معاشرے میں " عزت  دار"پیشے اختیار کرنے میں مدد دیتی ہے ۔ ورنہ آپ کو
ذلیل و خوار ہونا پڑے گا ۔ اتنی بنیادی ضرورت کو بھی جب ہم نے  عز ت وذلت ، تحقیر و توقیر کے پیمانے پر تول رکھا
ہے، تو زندگی کے باقی معاملات تو معمولی چیزیں ہیں ۔

No comments:

Post a Comment

فوکس

 فوکس ہمارے اسلاف بوریا نشین تھے ۔ مگر ان کے کارنامے رہتی دنیا تک کے لیے امر ہوگئے ۔ اس جملے میں فوکس کرنے کی چیز بوریا نشینی نہیں کارنامہ...