ایک المیہ
شہیر
ہمارے
نزدیک آج بھی نوکریوں کے طبقات ہیں ۔ کوئی نوکری اعلی ہے تو کوئی ادنی ۔
ہنرمند آدمی وائٹ کالر "نوکر" کے سامنے ذلیل و حقیر ہے ۔ معاشرے میں پھیلے روزگار کے مواقع سے ہم یوں بھی فائدہ نہیں اٹھا سکتے کہ ہمارے
ذہنوں میں انجینئر ، ڈاکٹر ، اکاونٹنٹ و دیگر اس قسم کی چاکری کو ہی راسخ کیا جاتا
ہے کہ یہی معاشرے
کے عزت دار پیشے ہیں جیسے باقی پیشے حقیر ہوں
۔ یہی وجہ ہے آج تعلیم بھی تجارت کی حیثیت اختیار کرگئی ہے ۔ ڈگری ایک ایسا ٹول ہے جو آپ کو معاشرے میں
" عزت دار"پیشے اختیار کرنے میں
مدد دیتی ہے ۔ ورنہ آپ کو
ذلیل
و خوار ہونا پڑے گا ۔ اتنی بنیادی ضرورت کو بھی جب ہم نے عز ت وذلت ، تحقیر و توقیر کے پیمانے پر تول رکھا
ہے،
تو زندگی کے باقی معاملات تو معمولی چیزیں ہیں ۔
No comments:
Post a Comment