کیا سی پیک ن لیگ کے لیے فخر کا باعث ہے ؟
شہیر شجاع
پاکستان
کی ترقی اور پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کے دعوے دار ن لیگ کے سربراہ کی جانب سے
سی پیک پر فخر کیا جانا بالکل بجا ہے ۔ اس میں ساتھ ہی تمام وزرائے اعلی اور ان کی
پارٹی بھی مکمل حصہ دار ہے جنہوں نے اس منصوبے کو کھٹائی میں پڑنے نہیں دیا ۔۔ اپنے
تحفظات ضرور پیش کرتے رہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے ۔ مگر انہوں نے اس منصوبے کو
کالا باغ ڈیم جیسی صورتحال کی جانب جانے سے محفوظ رکھا ۔ یہاں تک تو سارے متفق ہیں
۔
سوال
یہ ہے کہ کیا ن لیگ کو سی پیک پر حقیقتا فخر کرنا چاہیے ؟ یہ ایک غیر ملکی سرمایہ کاری
ہے ۔ اور اس میں اس ملک کا سب سے زیادہ مفاد پوشیدہ ہے جو اس پر سرمایہ کاری کر رہی
ہے ۔ ایشین ٹائیگر بنانے کے دعوے دار جماعت
نے اپنی زمین اور اس سے پیدا ہونے والے سرمائے
سے لیکر زراعت ، ٹیکنالوجی ، تعلیم ، صحت و انفراسٹرکچر کو بھی مثال بنا لیتے ہیں کہ
یہ ان کی پہلی ترجیح ہے ۔ کیا پاکستان کو پاکستانیوں کے لیے پاکستانیوں کے ٹیکس اور پردیسی پاکستانیوں کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر
بڑھانے والوں کے لیے کوئی پرکشش صورتحال پیدا
کرنے کی کوشش کی گئی ؟ کیا آج میں یہ تصور
کرسکتا ہوں کہ میری آمدن جتنی بھی ہو ۔ میری اولاد کی تعلیم اور صحت کے مسئلے میں پرسکون رہوں ؟
ہمارے
پاس یقینا تعلیمی نظام کے بہترین ماڈلز موجود ہیں ۔ ماہرین اور تعلیم کو بنیادی ضرورت
سمجھنے والے ایسے ماڈلز پیش کرتے رہتے ہیں ۔ مگر کیا وجہ ہے کہ اب تک ان حکومتوں کی
بنیادی ترجیح یہ سب نہ ہوسکی ؟
آج
چین سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچ لے ۔ ہمارے پاس کیا رہ جائے گا ؟
No comments:
Post a Comment