معاشرہ اور
سیاست
شہیر شجاع
فرد کا کردار
خاندان کی تخلیق اور خاندانوں کا اجتماع سماج یا معاشرہ تشکیل دیتا ہے ۔ اس تشکیل
کو منظم کرنے کے لیے سیاسی کرداروں کی ضرورت پیش آتی ہے ۔ جو معاشرے کو منظم رکھنے
کے لیے قوانین تشکیل دیتی ہے اور ان
قوانین پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کرتی ہے
۔ یہ تلقین بظاہر جبری ہوتی ہے ۔ لیکن اگر معاشرے کی تربیت درست پیمانے پر کرنے کے ادارے مضبوط
اخلاقی پیمانے اور رویوں پر قائم ہوں تو وہ جبر
"تنظیم " اور " امن و امان " کے استقلال کی ضمانت
ہوجاتا ہے ۔ بظاہر جبر کا لفظ بالفعل
انسانی مزاج پر بار محسوس ہوتا ہے ۔
لیکن انسان کے مزاج کو اس "
جبر" کو قبول و رد کرنے کا عمل
" باہمی اعتماد" پر منحصر ہوتا ہے ۔ اگر معاشرہ اپنے تنظیمی و تربیتی اداروں پر اعتماد رکھتا
ہے تو اس کا مزاج ،جبر بخوشی قبول کرلیتا ہے کہ اس میں اجتماع کی بہبود منحصر ہوتی ہے ۔ اور اگر یہاں باہمی بد اعتمادی
نمایاں ہو تو جبر انسان کا مزاج رد کردیتا
ہے ۔ اور وہ اپنی "جبلت" میں آزاد رہنا پسند کرتا ہے ۔ ایسے معاشرے میں
چوری چکاری ، ڈاکہ زنی ، جھوٹ ، فریب ، دھوکہ دہی ، خیانت ، قتل و غارت ، ذخیرہ اندوزی جیسے معاشرتی مسائل اور
معاشرے کی اکائی خاندان میں بھی فساد برپا ہوتا ہے ۔ جہاں اخلاق و تہذیب شرمندہ پھرتے نظر آتے ہیں ۔
فرد اپنے خاندان
کے ساتھ مخلص ہو اور اس کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرے ۔ اپنے اخلاق کو تہذیب و
شائستگی سے آراستہ و پیراستہ کرکے اپنے خاندان کی تعمیر کرے گا تب ہی معاشرے کے مزاج میں
شائستگی نظر آئے گی اور یہی شائستگی
آگے چل کر سیاسی اداروں کی بنیاد بنے گی ۔ (سیاسی ادارہ محض وہ نہیں جسے ہم
عرف عام میں حکمران کہتے ہیں ، واعظین سے لیکر تعلیمی ادارے یہ تمام سیاسی ادارے
ہیں جو معاشرے کی تشکیل اور تنظیم میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں )
No comments:
Post a Comment