Saturday, February 27, 2021

کامیابی کی بازگشت

 کامیابی کی بازگشت 


ہم پیدا ہوتے ہی جس جملے کی بازگشت سے روشناس ہوتے ہیں وہ ہے “ زندگی میں کامیاب انسان بننا ہے “ ۔ آیا یہ کامیاب انسان کون ہوتے ہیں ؟ یا کامیاب انسان کیسا ہوتا ہے ؟ کامیابی کی حقیقت کیا ہے ؟ کامیابی حقیقتا خارجی ہے یا داخلی ؟ ایسے بہت سے سوالات یقینا ہیں جو کامیابی کی لفظا و معنا تشریح کے لیے ضروری ہیں ۔ یقینا ہم کسی نہ کسی سطح پر اس کے مفہوم سے آشنا ہیں اور وہی مفہوم ہماری عملی زندگی میں کارفرما ہے ۔ یہی مفہوم ہماری فکری راہ متعین کرتا ہے اور راہ عمل کا انتخاب کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ 

اگر ہم ذرا دیر رک کر آس پاس گہری نظر دوڑائیں تو ہمیں محسوس ہوگا کہ ایک دوڑ لگی ہوئی ہے ۔ ہر کوئی آگے نکل جانے کی تگ و دو میں ہے ۔ کسی طرح اس کی جبلی خواہشات ، صورت حقیقی میں تبدیل ہوجائیں ۔ اور اس کے لیے ہم کسی بھی حد تک جانے کو تیار رہتے ہیں ۔ خواہ ضمیر بیچنا پڑ جائے ، یہاں تک کہ کسی انسان کے قتل سے بھی دریغ نہیں کرتے ۔ ہم سنتے تو ہیں کہ “ زندگی ایک سفر ہے“ ۔ اور ایسے محاوروں سے ہم بہت محظوظ ہوتے ہیں ۔ مگر عملی طور پر ہم دوڑ میں لگے ہیں ۔ ایک ایسی دوڑ جس کی انتہا سے یقینا ہم نا آشنا ہیں ۔ 

کیا کامیابی وہ ہے جو ہم اپنے سے زیادہ با اختیار ، ذی شہرت ، با صلاحیت یا عام افراد میں نمایاں لوگوں یا آسائشات زندگی سے لطف اندوز ہوتے انسانوں کو دیکھ کر محسوس کرتے ہیں ؟

یا یہ کوئی داخلی شے ہے ، جو انسان کی “ فطری “ تسکین سے متعلق ہے ؟


شہیر

No comments:

Post a Comment

فوکس

 فوکس ہمارے اسلاف بوریا نشین تھے ۔ مگر ان کے کارنامے رہتی دنیا تک کے لیے امر ہوگئے ۔ اس جملے میں فوکس کرنے کی چیز بوریا نشینی نہیں کارنامہ...