Thursday, March 27, 2014

تندیِ باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب


محمد شہیر شجاعت

مذہبی فرقہ واریت کا اتنا رونا رویا جاتا ہے جیسے اس سرزمین کو یہی عنصر لے ڈوبا ہو ۔۔ چہ جائیکہ ۔۔ واقعی میں مذہبی گروہوں میں شدت کی حد قتل و غارت گری و بد امنی کی حدیں پار کر گئی ہیں یا محض پروپیگنڈہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔
یہاں تو کوئی ایک بھی ایسا طبقہ نہیں نظر آتا جن میں آپس میں بغض وعناد نہ برپا ہو ۔۔۔۔ سیاسی تنظیمیں تو سر فہرست ہیں ۔۔ ہر ایک عسکری ونگز کا حامل ہے ۔۔۔۔ اس کے باوجود ۔۔ یہ لوگ ملک کے وفادار افراد میں شامل ہیں ۔۔۔۔ لسانی و نسلی تعصب کی بنیاد پر آئے دن قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہورہا ہے ۔۔ ملک توڑنے کے نعرے سر عام گونجتے ہیں ۔۔ لیکن پھر بھی یہ لوگ وفادار ہیں ۔۔۔۔ ان سےہمارے عظیم خداد مملکت کو کوئی خطرہ نہیں ۔۔۔
تعلیمی میدان کا ایک معیار نہیں کئی معیار ہیں ۔۔۔ یہ تو شکر ہے ۔۔ دینی تعلیمی ادارو٘ں کا ایک ہی نظام رائج ہے مملکت میں ۔۔۔۔ جبکہ افسوس کہ عصری علوم ۔۔ جسے فی زمانہ ترقی کا سب اہم ذریعہ مانا جاتا ہے ۔۔۔۔ مکمل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے ۔۔۔۔ نجی ادارے و سرکاری ادارے ۔۔۔ پھر ان کے اپنے اپنے تعلیمی نظام ۔۔۔ پھر غریب طبقے اور امیر طبقے ۔۔۔ اور ان کی دسترس کے حامل ادارے ۔۔ اور ان کے نظام ۔۔۔
اور سب سے خاموش ، صابر ، فہیم ، عاقل اور سب سے اچھی بصیرت کے حامل سمجھے جانے والا طبقہ ۔۔ ادباء کا ہے ۔۔۔۔۔۔ میں دیکھ رہا ہوں ۔۔ یہ بھی آپس میں بٹے ہوئے ہیں ۔۔۔ عناد یہاں بھی ہے ۔۔۔۔ انا پرستی یہاں بھی ہے ۔۔۔۔ سب سے زیادہ دل کو ٹھیس پہنچانے والا عنصر یہی معلوم ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔

خموش اے دل! بھري محفل ميں چلانا نہيں اچھا
ادب پہلا قرينہ ہے محبت کے قرينوں ميں
اقبال 

No comments:

Post a Comment

فوکس

 فوکس ہمارے اسلاف بوریا نشین تھے ۔ مگر ان کے کارنامے رہتی دنیا تک کے لیے امر ہوگئے ۔ اس جملے میں فوکس کرنے کی چیز بوریا نشینی نہیں کارنامہ...