برقعہ
شہیر شجاع
سڑک میں ٹریفک کا
اژدھام تھا اور میں نے روڈ کراس کرنا تھا ۔۔ جس کے لیے میں زیبرا کراسنگ کی طرف
چلا جا رہا تھا ۔۔
اتنے میں کیا دیکھتا ہوں ۔۔۔ ایک برقعہ پوش عورت ۔۔۔ آنا فانا آئی اور سڑک میں داخل ہوگئی ۔۔۔ میں یک دم چونک گیا کہ یہ تو گئی۔
اتنے میں کیا دیکھتا ہوں ۔۔۔ ایک برقعہ پوش عورت ۔۔۔ آنا فانا آئی اور سڑک میں داخل ہوگئی ۔۔۔ میں یک دم چونک گیا کہ یہ تو گئی۔
لیکن یہ کیا ۔۔ پہلے
ایک پھر دو یہاں تک کہ ساری ٹریفک رک گئی ۔۔۔ جس کی صرف مجھے خبر تھی اس عورت نے
تو شاید اس طرف دیکھا بھی نہیں ۔
س نے جیسے ہی سڑک پار
کی ۔۔۔۔ ٹریفک کی روانی ایک مرتبہ پھر اپنی اصل حالت میں واپس آچکی تھی ۔۔۔ میں نے
دیکھا سگنل مزید 5 منٹ کے فاصلے پر ہے ۔۔ کیون نہ میں بھی اس عورت کی تقلید کروں
۔۔۔ ابھی ارادہ ہی کر رہا تھا کہ میرے دائیں طرف سے آتی گاڑی کو میرے ارادے کی
بھنک پڑگئی اور اس نے لائٹ سے سرزنش کی ۔۔ میں نہ مانا ایک قدم رکھا ہی تھا کہ اس
نے ہارن بجادیا کہ ذمہ داری اس کی نہیں ۔۔۔ اور نہ چاہتے ہوئے بھی مجھے
زیبراکراسنگ تک جانا پڑا۔
No comments:
Post a Comment