اس
کے دل میں ہمیشہ اپنے پڑوسی کے چال چلن پر اعتراض رہتا تھا لیکن وہ کہہ نہیں پاتا
تھا ۔۔۔۔ ایک مرتبہ اس کے پڑوسی کا بیٹا اپنے طور طریقوں کی وجہ سے زخم کھا بیٹھا
اور اسپتال میں داخل ہوگیا ۔۔۔۔۔۔ وہ بھی بھاگا بھاگا اسپتال پہنچا اور پڑوسی سے
تعزیت کرنے لگا۔۔۔
وہ
اسپتال کے گیٹ سے باہر نکل رہا تھا کہ عظیم سے اس کا سامنا ہوگیا۔۔۔
ارے
عزیر تم یہاں ؟؟
ارے
ہاں یار وہ میرا کمینہ پڑوسی ہے نا ۔۔۔ اس کا بیٹا اپنی حرکتوں کی وجہ سے یہاں پڑا
تھا ۔۔ سوچا تعزیت کر آوں ۔۔ اچھا ہوا ٹانگ ٹوٹ گئی کاش دونوں ہی ٹوٹ جاتیں ۔۔
دونوں کے قہقہے فضا میں بلند ہوئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شہیر
No comments:
Post a Comment