پشاور کے اتنے شدید اور نہایت ہی دلگیر اور افسوسناک واقعہ
پہ ہر دل رو رہا ہے ۔۔۔ پورے ملک کی حکومتی مشینری سے لیکر عام آدمی تک متحرک ہے
۔۔۔۔ کیا ہوا ؟ ۔۔۔ ان معصوم بچوں کا کیا قصور تھا ؟ ۔۔۔ ان کو کیوں نشانہ بنایا
گیا ؟ ۔۔ دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیتی اس آگ میں ان معصوم جانوں کو کیوں جھونکا گیا
؟ ۔۔۔ ایسے کئی سوالات ہیں ۔۔ جو میرے ذہن میں گردش کر رہے ہیں ۔۔۔ اب بہت سے قلم
اٹھیں گے اپنے تجزئے پیش کریں گے ۔۔ الزامات کی بوچھاڑ ہوگی ۔۔۔ گریبان پھاڑے
جائیں گے ۔۔ لعن طعن کا بازار گرم ہوگا ۔۔ سیاست دان
اپنے داو پیچ کا استعمال کریں گے ۔۔۔
لیکن ۔۔۔ ان گھروں کا
ماتم اپنی جگہ قائم رہے گا ۔۔۔۔ کیونکہ میکاولی کا فلسفہ ہے ۔۔۔ کہ ۔۔ جو حکمران
عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں ۔۔ ان کی حکومت زیادہ دیر قائم نہیں
رہ سکتی ۔۔۔ اور ہم اس کے نمائندگان کو ۔۔ اپنی زندگی بھینٹ کر چکے ہیں ۔۔۔۔
یہ طالبان کون ہیں ؟
کہاں سے آئے ہیں ؟ ۔۔۔ ان کا مقصد کیا ہے ؟ ۔۔۔ وہ کیا تھے اور کیا ہیں ؟ ہمارے
پاس تھنک ٹینکس نہیں ہیں ۔۔۔ دباو میں فیصلے ہوتے ہیں ۔۔۔ پرپیگنڈوں پر رائے عامہ
ہموار ہوتی ہے ۔۔۔ ان پاکستانی طالبان کے پیچھے کون سے عناصر سر گرم ہیں ۔۔۔؟ اس
پر بات کرنے سے ہر زبان بند ہے ۔۔ ہر قلم خاموش ہے ۔۔۔ کیوں ؟
اللہ جل شانہ ۔۔ ان
معصوم فرشتوں کےوالدین کو خوب صبر دے ۔۔۔ اور ہمیں اس آگ کی لپیٹ میں آنے سے اب
محفوظ فرما لے ۔۔ ہماری آنکھیں کھول دے ۔۔ اور صحیح سمجھ بوجھ کی توفیق عطا فرمائے
آمین ۔۔۔
شہیر شجاع
No comments:
Post a Comment