Monday, December 22, 2014

پشاور حادثہ اور ہم



ایک المناک سانحہ پاکستان کی سر زمین میں ایک مرتبہ پھر پیش آیا ۔۔۔۔ سوگ ، غم و غصہ ، تشویس ، ماتم ، تجزیے ، مشاہدے ، الزام ، بدلہ اور کیفیات کی مزید جتنی بھی اقسام ہیں سامنے آئیں ۔۔۔۔۔۔
لیکن ایک بات جو مجھے ہمیشہ سے دکھ پہنچاتی ہے ۔۔۔ لال مسجد کے سانحے کے دوران ان کے متعلقین کا غم و غصہ شدید تھا ۔۔ جبکہ بہت سے لوگ اس سانحے کو سراہتے بھی رہے ۔۔۔
اس کے علاوہ ایک سانحہ لاہور میں پیش آیا جب پولیس نے منہاج القراں کے دفتر میں درندگی کا مظاہرہ کیا ۔۔۔۔ اس وقت منہاج القرآن کے متعلقین کا غم و غصہ شدید تھا ۔۔۔۔۔۔
اور اب یہ سانحہ جس کے شہداء بچے ہیں ۔۔۔ جن کو ہم مذہب ، رنگ ، نسل ، سیاست غرض کسی بھی ترازو میں نہیں تول سکتے ۔۔۔ وہ معصوم بچے ۔۔ وہ کلیاں جو ابھی کھلی نہیں ۔۔ انہیں اس غیر انسانی فعل کے ذریعے جنت برد کردیا گیا ۔۔۔۔ ان ماوں پر کیا بیت رہی ہوگی ۔۔۔ جن کو عمر بھر کا دکھ ایک پل میں میسر آگیا ہے ۔۔ جو ہر لمحہ درد کی ٹیسیں سہیں گی ۔۔ جن کا ہر لمحہ ہر پل اپنی ننھی معصوم اولاد کی ایک ایک حرکت کو یاد کرتے گزرے گا ۔۔ جن اور چہرہ آسمان کی طرف اٹھ جائے گا کہ شاید کوئی معجزہ ہو اور ان کا بیٹا / بیٹی دوڑتے ہوئے ان کو " مااااااں " پکارتے ہوئے چلے آئیں ۔۔ جن کی زندگی چلتی پھرتی لاشوں جیسی ۔۔۔۔۔ ان کا نوالہ کیسے ان کے حلق سے اترتا ہوگا ۔۔۔
لیکن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک مولوی عبدالعزیز جو عورتوں اور بچیوں کی لاشوں کے سہارے مین اسٹریم میں اچھل کود کر رہا ہے ۔۔۔۔ اور میڈیا اس لالی پاپ سے خوب انجوائے کر رہا ہے ۔۔۔۔ جس میڈیا کی ماں کوئی اور ہے اور نہ جانے باپ کتنے ۔۔۔ ۔۔۔ جو " ما آدری " کے مفہوم سے نا آشنا ہے ۔۔۔ علماء کو ایسے اشخاص کو پردے سے باہر لانا ہوگا ۔۔۔۔ یا پھر کم از کم انہیں نکیل ڈالنی ہوگی ۔۔۔ ۔۔ ورنہ ان کی حیثیت بھی یونہی مشکوک ہوتی جائیگی ۔۔ جس کے لیے فاشسٹ دنیا ایک صدی سے کوششوں میں لگی ہے ۔۔۔ علماء سوء جو کہ سب سے پہلے جہنم رسید ہونگے ۔۔۔ کا مائینڈ سیٹ اتنی تیزی سے پروان چڑھ رہا ہے کہ آگے جا کر ۔۔ علماء پر یقین کرنے والا کوئی نہ رہے گا ۔۔۔۔۔۔
مزید مذہبی گروہوں میں بھی اسی قسم کے مختلف مشاہدات دیکھنے میں آرہے ہیں ۔۔۔ کوئی شیعہ بن کر آواز اٹھا رہا ہے ۔۔۔ تو کوئی کچھ بن کر ۔۔۔۔ مجھے کوئی حیرانی نہیں ہوئی ۔۔۔۔ ایسے حضرات کے ان کمنٹس کو پڑھ کر ۔۔۔ جو کہ ہمارے معاشرے کے دانشور کہلاتے ہیں ۔۔۔
جبکہ لبرلز ۔۔۔۔۔ تو افغان اور مذہبی معتقدین کے پیچھے یوں پڑ گئے ہیں جیسے یہ سارا کیا دھرا انہیں کا ہے ۔۔۔۔ جہاد کا نام ظالمان استعمال کر رہے ہیں ۔۔۔۔ چھ آٹھ افراد ناکوں چنے چبوادیتے ہیں ۔۔۔ اور گرفتاری ایک بھی عمل میں نہیں آتی ۔۔۔ یا تو جہنم رسید کر دیے جاتے ہیں یا اپنے آپ کو جینم کی غذا بذات خود ہی بان ڈالتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ اس کے بعد ایک بیان آتا ہے ۔۔۔ تھڑیک ظالمان پاکستان نے ۔۔۔ اس کی ذمہ داری قبول کر لی ۔۔۔۔ اور پھر ایک بچشم مذہبی لیکن غیر منطقی و لا یعنی سی توجیہ سامنے آتی ہے ۔۔۔۔ اور اسلام اور اس کی تاریخ سے نا آشنا ۔۔۔ غصے سے لال پیلے ہوجاتے ہیں ۔۔۔۔۔ اور اسلام و جہاد و قتال پر لعن طعن شروع کر دیتے ہیں ۔۔۔۔۔ یہود بھی تو مسلمان بچوں کو ہی ختم کر رہا ہے ۔۔۔۔۔ کیا یہ کڑیاں نہیں ملتی ۔۔۔۔؟؟؟؟
افغان قوم پر رسہ کشی شروع ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم بھول جاتے ہیں ۔۔۔ جب افغان طالبان کابل پر بر اجمان تھے ۔۔۔۔ ہم مطمئن تھے ۔۔۔ ہمیں کوئی خطرہ نہیں تھا ۔۔۔ ہماری محفوظ تھے ۔۔۔۔۔ لیکن پھر ایک شور بلند ہوا ۔۔۔۔ پاکستان میں دہشت گرد موجود ہیں جو قبائلی علاقوں میں پناہ گزین ہیں ۔۔۔۔۔ وہ تو ساٹھ سال سے وہاں رہ رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ لیکن اب وہ دہشت گرد ہیں ۔۔۔ آپریشن شروع ہوتا ہے ۔۔۔۔ ڈرون حملے ہوتے ہیں ۔۔۔۔ مرتے پاکستانی ہیں ۔۔۔۔ خواہ ادھر ہوں یا ادھر ۔۔۔۔ کسی امریکی و برطانوی کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا ۔۔۔ مختلف آوازیں اٹھتی ہیں ۔۔ کوئی حق میں تو کوئی مخالفت میں ۔۔۔ لیکن نقصان تو ہمارا اپنا ہی ہوتا رہا ۔۔۔ ۔ افغان طالبان پر پاکستان کے راستے چڑہائی ہوئی ۔۔ وہ خاموش رہے ۔۔۔ کیا وہ بیوی بچوں والے نہں ہیں ؟ ان کے بچے یتیم ان کی عورتیں بیوا ۔۔۔ ان کے بچے اور اور عورتیں شہید نہیں ہوتی ہونگی ؟ ۔۔۔۔۔ لیکن مجال ہے جو ایک لفظ انہوں نے پاکستان مخالفت میں کہا ہو ۔۔۔ بہر حال ۔۔۔ پاکستان کے ظالمان ہم نے ہی بنائے ۔۔۔ اور پھر ۔۔
ہم نے ضرب عضب شروع کیا ۔۔ انہوں نے ضرب غضب ڈھا دی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ کون کر رہا ہے ؟ ۔۔۔ خؤد کش حملہ آور کون ہیں ؟ کہاں سے آتے ہیں ؟ وہ تو پشتو بھی نہیں بولتے ۔۔۔۔۔ جعلی تصویریں ۔۔۔۔ میڈیا میں پھیل جاتی ہیں ۔۔ جنہوں نے اپنے چیتھڑے اڑا لیے تھے ۔۔۔۔ ان کی سالم مردہ تصویریں سر عام گردش کر رہی ہوتی ہیں ۔۔ اور ہم اپنی اپنی توجیہ کے مطابق ان پر اپنی داشمندانہ رائے کا اظہار کر رہے ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔
ہم کل بھی بٹے ہوئے تھے ۔۔۔ ہم آج بھی بٹے ہوئے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم کون ہیں ؟؟؟ ہم کیا ہیں ؟ ہمیں اپنی کاسٹ کی بنیاد کو تو علم ہوتا ہے ۔۔ لیکن اپنے نسب سے نا واقف ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔
حقیقتا ۔۔۔۔۔ ہم کٹھ پتلیاں ہیں ۔۔۔۔ یہاں تک کہ ۔۔۔ ہمارے ذہن بھی وہی سوچتے ہیں ۔۔۔ جیسا انہیں سوچنے پر مجبور کیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شہیر شجاع

No comments:

Post a Comment

فوکس

 فوکس ہمارے اسلاف بوریا نشین تھے ۔ مگر ان کے کارنامے رہتی دنیا تک کے لیے امر ہوگئے ۔ اس جملے میں فوکس کرنے کی چیز بوریا نشینی نہیں کارنامہ...