Tuesday, October 31, 2017

انسان بیشک دھوکے میں ہے

سوچتا  ہوں اس جہاں میں ہماری زندگی کیا ہے ؟ ہم کتنے دھوکے میں پڑے ہوئے ہیں ؟   انسان سمجھتا ہے کہ اس نے کروڑوں کی پراپرٹی بنا لی ، گاڑی ، بنگلہ ، اسٹیٹس ، ہائی فائی لائف اسٹائل ۔  کچھ نہیں تو ان کے حصول کی تگ و دو میں ساری زندگی گزار دیتا ہے ۔ جبکہ درحقیقت وہ اپنی ذات کے لیے کچھ نہیں جمع کر رہا ہوتا ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے قول کے مطابق ( اللہ کمی بیشی معاف فرمائیں ) جب تک والد حیات ہیں انسان کی ساری کمائی میں ان کا تصرف ہے یعنی وہ جو کچھ کما رہا ہوتا ہے والد کے لیے کمارہا ہوتا ہے ۔ اس کے بعد اس کے بیوی بچے اس کی زندگی میں آتے ہیں ۔ اس کی تمام تر کمائی میں اب ان کا تصرف ہوتا ہے ۔ مگر وہ تکبر سے ناک پھلائے  گھومتا ہے ،اپنی محنت کی کمائی،  پر دوسروں کے مال پر ۔ یہاں تک کہ وہ دنیا سے کوچ کر جاتا ہے ۔ جب منکر نکیر سے سامنا ہوتا ہے ، تو پتہ چلتا ہے اس نے  درحقیقت اپنے لیے کیا کمایا ؟
یا تو دنیا میں حیات اس کی اولاد خدا کے ذکر سے  اپنی زندگی آباد کرتی ہے ، تو اس کو راحت ملتی ہے ۔ یا وہ کچھ جس کے لیے اس نے ساری زندگی تج دی اس پر لڑ جھگڑ رہی ہوتی ہے ، تب اس کے ساتھ کیا رہ جاتا ہے ؟ 

No comments:

Post a Comment

فوکس

 فوکس ہمارے اسلاف بوریا نشین تھے ۔ مگر ان کے کارنامے رہتی دنیا تک کے لیے امر ہوگئے ۔ اس جملے میں فوکس کرنے کی چیز بوریا نشینی نہیں کارنامہ...