قائد نے کہا تھا” بچے
مستقبل کا معمار ہیں “
نسلیں بدل گئیں تعمیر پہ تخریب کا پلڑا بھاری ہے ۔ کیا آج ہم اپنے
بچوں کو “ مستقبل کا معمار “ بنانے کی سعی کر رہے ہیں یا ان کے دماغوں میں “ کیرئر
یا لائف اسٹائل یا نواب “ بننے کو کامیابی سے تعبیر کرارہے ہیں ؟
کیونکہ کیرئر بیسڈ کے لیے اپنا لائف اسٹائل سب سے زیادہ اہم ہوتا
ہے ۔ اور پھر جب اس کے ہاتھ میں اختیار آتا ہے تو چھوٹوں میں “ برتر “ اور برتروں
میں “ خوشامدی “ ہوتا ہے ۔ ایسے لوگ حرام و حلال کی تمیز سے ماورا صرف اپنی ذات
میں محدود بینک بیلنس ، برتر عہدہ ، بڑی گاڑی ، بڑا گھر ، عالمی سیاحت وغیرہ سے
باہر کبھی نہیں نکل سکتے ۔ اور یہ فکر ہم میں جونک کی طرح چمٹ گئی ہے ۔ کیونکہ جس
کو حاصل ہوگیا وہ نوچنے میں مصروف ہوگیا اور جسے نہیں ہوا وہ حسد و ہیجان ، نفرت و
احساس کمتری میں مبتلا ہوکر رہ گیا ۔
No comments:
Post a Comment