پیش رفت
شہیر
ہونا تو یوں چاہیے تھا
کہ ہم اپنے عقائد و اعمال درست کرنے کی فکر کرتے ۔۔۔۔ لیکن ہم نے سارے زمانے کا
درد تو ہمادے سینے میں ہے ۔۔۔ کہ مصداق ہر دوسرے شخص کی فکر اپنا نصب العین بنا
لیا ۔۔۔۔۔ چلیے گر ایسابھی ہوتا تو بات سمجھ میں آتی ہے ۔۔۔۔۔ ہم ان کی فکر میں ان
کی تربیت کی فکر کرتے ۔۔۔ لیکن بات جب اکھاڑے تک آپہنچے تو پھر وہ دوبدو جنگ کے
مصداق ہو جاتی ہے ۔۔ جس میں جیت یا ہار کے علاوہ کوئی تیسرا راستہ نہیں ہوتا ۔۔۔۔
صلح کی صورت میں بھی سوچ تبدیل نہیں ہوتی ۔۔۔۔ بیشک ہمیں اپنی فکر کرنے کی ضرورت
ہے ۔۔۔۔ دوسرا صحیح ہے یا غلط یہ مسئلہ نہیں ۔۔۔ عقیدہ کونسا درست ہے یا غلط یہ مسئلہ ہے اسی پر بات کر
کے اپنا ایمان درست کرنا ضروری ہے ۔۔۔ اشخآص کی جنگ میں ۔۔۔ عقیدت مند ہی خسارہ
برداشت کرتے ہیں
No comments:
Post a Comment