محمد شہیر شجاع
ميں سوچوں ميں مگن سکون سے ڈرائيو کر رہا تھا ، آج
دفتر سے جلدي چھٹي ہوگئي تھي ۔ سگنل کي بتي لال ہونے پر ميں نے بريک پر پير رکھ
ديا اور اپنے دائيں جانب سڑک پر گاڑيوں کے ہجوم کو تھمتا ديکھ رہا تھا کہ ميري
بائيں جانب دروازے کي کھڑکي ميں ايک حسين چہرہ ميري توجہ کا منتظر تھا ۔ ميں تو
چند لمحے مبہوت اسے ديکھتا ہي رہ گيا ۔
جناب جناب اگلے تين سگنل بعد ميرا اسٹاپ ہے ، کيا آپ مجھے لفٹ دے ديں گے ? اس سريلي اواز نے مجھے سکتے سے باہر نکال کرحقیقی دنیا میں لاکھڑا کیا ۔
جی جی تشریف رکھیے میرا راستہ یہی ہے ۔ میں نے بھی وقت ضایع کیے بغیر دروازے کو کھول دیا۔
حسینہ بلا تکلف سیٹ پر براجمان ہوگئیں ، اپنے پرس سے ٹشو نکال کر ماتھے کا پسینہ پونچھنے لگیں ۔ اور تصور میں ، میں اپنے اپ کو ٹشو کے طو رپر محسوس کرنے لگا ۔
ارے سگنل کھل گیا ہے ۔ دیکھیں ہارن کے شور نے جینا دو بھر کر دیا ہے ۔ حسینہ نے نسوانی انداز میں جھاڑ بھی پلا دی۔
اور میں کھسیاتا ہوا جلدی سے گاڑی سیلف میں ڈال کر آگے بڑھتا گیا ۔
جناب جناب اگلے تين سگنل بعد ميرا اسٹاپ ہے ، کيا آپ مجھے لفٹ دے ديں گے ? اس سريلي اواز نے مجھے سکتے سے باہر نکال کرحقیقی دنیا میں لاکھڑا کیا ۔
جی جی تشریف رکھیے میرا راستہ یہی ہے ۔ میں نے بھی وقت ضایع کیے بغیر دروازے کو کھول دیا۔
حسینہ بلا تکلف سیٹ پر براجمان ہوگئیں ، اپنے پرس سے ٹشو نکال کر ماتھے کا پسینہ پونچھنے لگیں ۔ اور تصور میں ، میں اپنے اپ کو ٹشو کے طو رپر محسوس کرنے لگا ۔
ارے سگنل کھل گیا ہے ۔ دیکھیں ہارن کے شور نے جینا دو بھر کر دیا ہے ۔ حسینہ نے نسوانی انداز میں جھاڑ بھی پلا دی۔
اور میں کھسیاتا ہوا جلدی سے گاڑی سیلف میں ڈال کر آگے بڑھتا گیا ۔
اب بھی میں نے گاڑی کی رفتار قدرے مدہم رکھی ہوئی
تھی ۔ زیادہ سے زیادہ وقت اس حسینہ کے بازو میں گزارنا چاہتا تھا ، بلکہ موقع کی
تلاش میں تھا کہ کسی کافی شاپ میں اس وقت کی کافی لطف دوبالا کر دے۔
بہت
شکریہ جناب ، آج کل لوگوں میں یہ جذبہ کہان رہ گیا ہے ؟ خدا آپ کا بھلا کرے ، آج میرا
ڈرائیور کمبخت نہ جانے کہاں رہ گیا ، اس کا سیل فون بھی آف ہے ، بہت سوچ بچار کے
بعد کوشش کر کے آپ کی طرف نگاہ کی تھی ،
شکر ہے آپ اچھے لوگون میں سے نکلے ، ورنہ بہت بے عزتی محسوس کرتی ۔ حسینہ نے اپنی
زبان کیا کھولی اک سماں ہی بندھ گیا ، گم صم
اس کی حرکت کرتی زبان کو دیکھتا ہی چلا گیا
نہ
جانے وہ کتنی دیر تک بولتی رہی اور میں دم بخود تکتا رہا ۔۔ ہوش تو تب آیا جب اس
نے زور سے مجھے جھٹکا دیا کہ سگنل بند ہے ۔ اور میں نے ہڑبڑا کر ایمرجنسی بریک لگا
دیے ۔ سامنے دیکھا تو سگنل کیا سڑک بھی نا پید تھی ۔ نہ جانے کب معجزاتی طور پر مین
سڑک سے اتر کر کچے پر اتر آیا تھا بٖغیر کسی کو نقصان پہنچائے ۔ اب جو میں نے
شرمندگی سے اس کی طرف نگاہ کی تو وہ کھلکھلا کر ہنس دی اور ہنسی کے پس منظر کو میں
دیکھتا ہی چلا گیا ۔
No comments:
Post a Comment