یمنی
صورتحال میں ہم حرمین شریفین کے دفاع کے پیش نظر اس جنگ میں اپنا دخول منطقی طور
پر درست نہیں ثابت کرسکتے ۔۔
اس معاملے میں سعودی خارجہ پالیسی نہایت ہی خراب قرار دی جاسکتی ہے جس نے اسے اس مرحلے تک جا پہنچایا جہاں ایک سمت سے اسے شام و عراق سے خطرہ لاحق ہے تو دوسری طرف یمن میں حوثیوں کی جارحیت کا سامنا ہے ۔ حوثیوں سے شاید کبھی اس درجہ جارحیت کا سامنا یمنی حکومت کو نہ کرنا پڑتا اگر وہ ان کے حقوق کا خیال کرتی ۔۔۔ جس نے انہیں منتقم مزاج بنا دیا ۔۔ جس کا فائدہ ان عناصر نے اٹھایا جو آج حوثیوں کے پس پردہ کارہائے نمایاں انجام دے رہے ہیں ۔۔۔۔ چہ جائیکہ اس پر بہت پہلے ہی سفارتی سطح پر کوششوں کو شروع کرنا چاہیے تھا ۔۔یہ ذمہ داری سعودی حکومت کی بنتی تھی ۔۔ پر وہ شاید اس سے غافل رہے یا شاید امریکہ کے " بول بچن " میں خاموش رہے ۔۔۔ یہاں تک کہ صوتحال بے قابو ہونے لگی اور انہیں اپنے طور پر فیصلہ کرنا پڑا ۔ ہم جانتے ہی ہین اسرائیل پورے مشرق وسطی پر اپنا تسلط قائم کرنا چاہتا ہے ۔ جس کے لیے اس کے عزائم مسلسل چلے آرہے ہیں ۔ مختلف جنگیں بھی وہ لڑچکا ہے ۔ پاکستان پر بھی حملے کی کوشش کر چکا ہے ۔ سو مشرق وسطی میں جہاں اس پلان کی تکمیل پر کام ہوگا وہاں پاکستان کا اسے سامنا کرنا پڑے گا ۔جس میں ایران ایک ایسی اینٹ کا کردار ادا کر رہا ہے جس کو استعمال کر کے خود ہی نابود کر دیا جائے گا ۔۔
بہر حال اس موقع پر پاکستان کا دخول صرف اور صرف سعودی دوستی پر منتج ہے ۔۔۔ اور یہ اخلاقی فرض بھی۔۔۔
اس معاملے میں سعودی خارجہ پالیسی نہایت ہی خراب قرار دی جاسکتی ہے جس نے اسے اس مرحلے تک جا پہنچایا جہاں ایک سمت سے اسے شام و عراق سے خطرہ لاحق ہے تو دوسری طرف یمن میں حوثیوں کی جارحیت کا سامنا ہے ۔ حوثیوں سے شاید کبھی اس درجہ جارحیت کا سامنا یمنی حکومت کو نہ کرنا پڑتا اگر وہ ان کے حقوق کا خیال کرتی ۔۔۔ جس نے انہیں منتقم مزاج بنا دیا ۔۔ جس کا فائدہ ان عناصر نے اٹھایا جو آج حوثیوں کے پس پردہ کارہائے نمایاں انجام دے رہے ہیں ۔۔۔۔ چہ جائیکہ اس پر بہت پہلے ہی سفارتی سطح پر کوششوں کو شروع کرنا چاہیے تھا ۔۔یہ ذمہ داری سعودی حکومت کی بنتی تھی ۔۔ پر وہ شاید اس سے غافل رہے یا شاید امریکہ کے " بول بچن " میں خاموش رہے ۔۔۔ یہاں تک کہ صوتحال بے قابو ہونے لگی اور انہیں اپنے طور پر فیصلہ کرنا پڑا ۔ ہم جانتے ہی ہین اسرائیل پورے مشرق وسطی پر اپنا تسلط قائم کرنا چاہتا ہے ۔ جس کے لیے اس کے عزائم مسلسل چلے آرہے ہیں ۔ مختلف جنگیں بھی وہ لڑچکا ہے ۔ پاکستان پر بھی حملے کی کوشش کر چکا ہے ۔ سو مشرق وسطی میں جہاں اس پلان کی تکمیل پر کام ہوگا وہاں پاکستان کا اسے سامنا کرنا پڑے گا ۔جس میں ایران ایک ایسی اینٹ کا کردار ادا کر رہا ہے جس کو استعمال کر کے خود ہی نابود کر دیا جائے گا ۔۔
بہر حال اس موقع پر پاکستان کا دخول صرف اور صرف سعودی دوستی پر منتج ہے ۔۔۔ اور یہ اخلاقی فرض بھی۔۔۔
شہیر شجاع
No comments:
Post a Comment