ذات کی اسیری
تنہائی انسان کو یا تو آئینے کے سامنے لا کھڑا کرتی ہے یا سرابوں میں بھٹکا دیتی ہے جہاں وہ اپنی ذات کی تصویر کشی کرتا رہتا ہے ، مختلف رنگوں سے خوشنما بناتا رہتا ہے ۔ یہاں تک کہ وہ “ ان “ تصاویر کا اسیر ہو کر رہ جاتا ہے ۔
آج ہم مجموعی طور جو اسیران ذات ہیں یا اس مرض کا شکار ہیں اور آئینے سے کتراتے ہیں اس کا سبب کیا ہے ؟
ایک سب سے بنیادی سبب “ نظام زر “ ہے ۔جس نے انسان کو روح سے خالی کردیا ہے ۔ اس نظام نے انسان کی زندگی کو ایک ایسے “ جبر” میں مبتلا کر رکھا ہے جو اس کی نفسیات ، نظام فکر میں رچ بس گیا ہے۔
بصیرت ، “ ذاتی مفاد” کے تابع ہو کر رہ گئی ہے ۔ انسان اپنی ذات سے باہر نکل کر سوچنے کے لائق ہی نہیں رہ گیا ۔
No comments:
Post a Comment