شہیر شجاع
پختون کی ایک اپنی ثقافت ۔۔۔ جہاں روشنی تاریکی
جنگ و جدل امن ۔۔ غرض تہزیب و تمدن ایک مکمل تاریخ ہے ۔۔ تعلیمی سرگرمیاں ہوں یا سیاسی,
کھیل کا میدان ہو یا صحافت ۔۔۔ ہر میدان میں یہ لوگ نمایاں رہے ۔۔۔ ان کی سب سے بڑی
خصوصیت ان کے دلوں میں ہر وقت ایمان کی دولت سے دھڑکتا دل ہے ۔۔۔ جو مہمان نوازی
کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی سے بھی بھر پور ہے ۔۔۔ یہ دوست کا دوست ۔۔ اور دوست کے
دشمن کا بھی دشمن ہے ۔ اب ظاہر ہے خصوصیات اپنی جگہ لیکن برائیان بھی ہونگی ان میں
۔ جیسے کچھ لوگ ان میں لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف تھے یا رہے ۔۔ یہ چند فی صد ہی
ہونگے ۔۔۔ بہر حال ثبات کو ترک کر کے ۔۔ منفی رویوں کو اتنا اچھالا گیا کہ ۔۔ یہ
قوم دہشت گرد کی نظر سے دیکھی جانے لگی ۔۔ طالبان یا ٹی ٹی پی ۔۔ جس نے خوارج کا
روپ دھار لیا ، انڈیا اور امریکہ کے پیسوں پر چلنے والے یہ لوگ ۔۔ملت اسلامیہ کے لیے
سر درد بن گئے ۔۔۔ بہر حال میرا مقصد اس وقت ان باتوں کو چھیڑنا نہیں ہے ۔۔۔ اس
تمہید کا مقصد ۔۔ سندھ میں سندھیوں کے حالات کی
طرف توجہ دلانا ہے ۔۔۔۔ جہاں ہاری وڈیروں کی غلامی پر مجبور ہے جہان تعلیمی رجحان
دس فی صد بھی شاید ممکن نہ ہو ۔۔ جہاں غریب آدمی کو اپنا شناختی کارڈ بنوانے کے لیے
بھی رشوت دینی پڑتی ہے ۔ لیکن کوئی بھی سندھیوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والاانہیں ۔۔ بلوچستان میں جب احساس کم مائیگی بڑھی تو وہاں علیحدگی پسندی کی
تحاریک نے جنم لیا ۔۔۔ جس کا فائدی دشمنان پاکستان نے خوب اٹھایا ۔۔ اور ان
کی خوب مدد کی ۔۔۔۔ سندھ میں بھی اسی قسم
کی ایک تنظیم موجود ہے ۔۔۔۔ اس کے علاوہ
۔۔ جس طرح سے وہاں اقرباء پروری ۔۔۔ بدمعاشی ۔۔ امیر غریب کی تفریق ۔۔ سماج کی
تذلیل ۔۔۔ اور خصوصا ۔۔ تعلیمی سطح پر
کوئی کارکردگی نہیں ہے ۔۔۔ ان کے حقوق مسلسل سلب ہو رہے ہیں ۔۔ لیکن توجہ کسی کو
نہیں ۔۔ پیپلز پارٹی سندھ کی جماعت کہلاتی ہے ۔۔ لیکن حقیقتا ۔۔ وڈیروں اور جاگیرداروں
کی جماعت ہے جس کا مقصد جاگیر داروں کو تحفظ فراہم کرنے کے علاوہ کچھ نظر
نہیں آتا ۔۔۔ اس کے جیالے آج بھی اپنے آپ کو جیالا کہلاتے ہیں ۔۔ اب تک ان کے دلوں
میں بھٹو زندہ ہے ۔۔ جس کی بدولت ۔۔۔ زرداری جیسے بدقماش فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔۔۔۔
کیا ہماری سرزمیں ۔۔۔ اس قدر تعصب کا شکار ہے کہ ۔۔۔ پنجاب اور کے پی کے ۔۔ کے علاوہ ۔۔ کسی دوسرے خطہ ارض
پاکستان پر کوئی توجہ حاصل نہیں ؟ ۔۔۔ کے پی کے ۔۔ کا تو ہم نے خود بیڑہ غرق کیا
۔۔۔ آج ہم پر جنگ مسلط ہے ۔۔ افواج پاکستان کی توجہ ادھر مبذول ہے ۔۔۔۔ ہم نے انہی
کو دشمن بنا لیا جو کبھی ہمارے آہنی ہاتھ ہو اکرتے تھے ۔۔۔ ان کی قدر نہیں کی ۔۔
اور آج وہ بیرونی ہاتھوں میں بک گئے ۔۔۔ ہماری زمین ہمارے لوگ ۔۔۔ اور ان پر ہمارا
ہی اختیار نہیں ۔۔۔ کل کو یہی صورتحال سندھ کی نہ ہو ؟ ۔۔۔ کبھی سندھی وڈیروں نے
۔۔ مہاجروں کو سمندر برد ہوجانے کا مشورہ دیا تھا ۔۔ تو الطاف حسین نے جنم لیا
۔۔۔۔ پھر زرداری نے بلوچوں کو بدمعاشی کا
لائسنس دیا ۔۔۔ اور آج کراچی مسلسل جل رہا ہے ۔۔۔ کیا ہم اسی طرح لسانی ٹکڑوں میں بٹے رہیں گے ؟
No comments:
Post a Comment