شدت
شہیر شجاع
ہماری نفسیات میں شدت اس قدر اثر انداز ہوچکی ہے
۔۔۔۔ خواہ محبت ہو یا نفرت ۔۔۔ عمل ہو یا بے راہ روی ۔۔ ہر چیز میں شدت ہی نظر آتی
ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مثال کے طور پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ والدین اپنی اولاد سے محبت کرتے ہیں ۔۔ یہ
ایک قدرتی جذبہ ہے ۔۔۔۔
لیکن آج کے والدین میں اولاد کی محبت کی شدت ایسی ہے کہ ۔۔ بچہ اپنے آپ کو
دنیا کا شہزادہ محسوس کرتا ہے ۔۔ا ور اسی سوچ کے ساتھ وہ شعور
کے منازل طے کرتا جاتا ہے ۔۔ اور جیسے
جیسے اس کی منزلیں طے ہوتی ہیں اسے احساس ہوتا ہے کہ وہ " وہ " نہیں رہا ۔۔ اس کے آس پاس کے
لوگ بھی " وہ " نہیں جو اس کے لاشعور میں بیٹھے تھے ۔۔۔ اور اس کے دل
میں مختلف احساسات جگہ بنانے لگتے ہیں ۔۔
جس میں احساس کمتری سے لیکر احساس لاحاصلی ۔۔۔ اور دلی طور پر مردگی کی جاب مائل
ہوجاتا ہے ۔۔ یہی وجہ ہے کہ ۔۔ جب اس کو عقلی بلوغت کا حامل ہونا چاہیے تھا ۔۔ وہ
اپنے آپ کو دنیا میں بوجھ سمجھنے لگتا ہے ۔۔۔ اسے محسوس ہوتا ہے کہ وہ دنیا میں تن
تنہا ہے ۔۔ ساری دنیا بناوٹی ہے ۔۔ سب کچھ محض دکھاوا ہے ۔۔۔ اس کے بعد جب اس کی
اپنی اوالد ہوتی ہے تو وہ اسے اس سے کہیں زیادہ شدت سے پیار دیتا ہے ۔۔ یہ سوچ کر
کہ جو اس کی زندگی میں کمیاں رہ گئی ہیں وہ آنے والی نسل میں نہ رہے ۔۔۔ لیکن غیر
مرئی طور پر ۔۔۔ اس بچے کو مزید شدید احساس لاحاصلی کی طرف مائل کر رہا ہوتا ہے ۔۔۔
No comments:
Post a Comment