محمد شہیر شجاع
دنیا چاند پر پہنچ گئی ہے اور مولوی اب تک اسی مسئلے میں الجھے ہوئے ہیں کہ رفع یدین جائز ہے یا نا جائز ۔؟۔میں جب کبھی یہ بات سنتا یا پڑھتا ہوں تو اس سیکولر طبقے کے نفاق زدہ سوچ پر حیران رہ جاتا ہوں کہ کتنی آسانی سے یہ بات کہہ جاتے ہیں اور سننے والے قبول بھی کر لیتے ہیں ۔ ارے مولوی کا کام ہی احادیث کریمہ و قرآن کریم کی تفسیر پر بحث ہے ۔ مسئلے نکلتے ہیں انہیں مولوی نہ سلجھائے تو کیا چاند پر پہنچنے والا سائنسدان سلجھائے ؟ بھلا یہ بھی کوئی کرنے والی بات ہے ۔یہ سیکولر طبقہ دراصل یہوددیت کی پیداوار ہے ، جو اپنے آپ کو نہایت ہی عقلمند اور دانشور سمجھتا ہے ۔ اور بھول جاتا ہے کہ وہ مسلمان ہے اور اس کی پہچان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا وارث ہونا ہے ۔ اور اس وراثت کو مولوی نے ہی اب تک سنبھال کر رکھا ہوا ہے ۔ مولوی ڈاکٹر ، انجینئر ، وغیرہ کے کام میں دخل اندازی نہیں کرتا ۔ پھر اسلام کو جو کہ تمام عالم کے لیے نجات کا ذریعہ ہے اسے تختہ مشق بنانے سے کوئی نہیں چوکتا ، ہر ایک عالم فاضل کہلاتا ہے ۔ خدارا تاریخ عالم پر ذرا نظر دوڑائین تو شاید اپنے نسب کی وجاہت کا علم ہو اور اگر سب کچھ جانتے بوجھتے بھی سیکولرازم پر مصر ہیں تو میں دو ٹوک کہہ سکتا ہوں کہ یہ لوگ یہود و نصاری کے ماتحت اسلام کی صفوں میں انتشار پھیلانے کے کام میں لگے ہوئے ہیں -
No comments:
Post a Comment